رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کے یکطرفہ اقتصادی اقدامات کو اقتصادی دہشت گردی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دہشت گردوں سےمذاکرات نہیں بلکہ ان کا مقابلہ کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کراکس میں" اقوام متحدہ کے منشوراور بین الاقوامی حقوق کے تحفظ اور دفاع " کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف تشدد اور خوف و ہراس پھیلانے کو دہشت گردی کہتے ہیں خاص طور پر سیاسی اغراض و مقاصد کی تکمیل کے لئے تشدد اور خوف و ہراس سے استفادہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اور گوگل نے بھی دہشت گردی کی یہی تعریف کی ہے۔
اب اقتصادی پابندیوں کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اقتصادی پابندیاں قانون کے دائرے میں عائد کی جاتی ہیں اور انھیں قانونی پشتپناہی حاصل ہوتی ہے لیکن امریکی اقدامات غیر قانونی ہیں جو دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں اسی لئے امریکہ کی یکطرفہ اقتصادی پابندیوں کو اقتصادی دہشت گردی قراردینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف اقدام کرنا چاہیے اور امریکہ کی پابندیوں پر پابندی عائد کرنی چاہیے۔ /۹۸۸/ ن